(ایجنسیز)
غزہ کی حدود میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، اسرائیل نے ان تینوں کو عسکریت پسند قرار دیا ہے۔ اس سے پہلے ایک اسرائیلی ڈرون طیارہ غزہ کی فضا میں جاسوسی کیلیے پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگیا ہے۔ فلسطینی علاقے کے حکام نے ڈرون کی تباہی کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق سکائی لارک نامی ڈرون دوران پرواز تکنیکی مسئلے سے دوچار ہو گیا تھا ، جس کی وجہ سے توازن برقرار نہ رکھ سکا اور گر کر تباہ ہو گیا۔ واضح رہے اسرائیلی فوج کے ڈرون طیارے جاسوسی کے مقاصد کیلیے غزہ پر پرواز کرتے رہتے ہیں۔ تاہم کسی ڈرون کے غزہ میں تباہ ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
فلسطینی تنظیم حماس کے زیر انتظام غزہ میں فلسطین کی آزادی کیلیے مزاحمت کو جاری رکھنے کی باقاعدہ حمایت پائی جاتی ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس علاقے کو بطور خاص اپنا ہدف بنا رکھا ہے۔
حماس کے عسکریت پسندوں کے بقول انہوں نے تباہ شدہ اسرائیلی ڈرون غزہ کے جنوبی حصے میں دیکھا اور اپنے سکیورٹی حکام کے
حوالے کر دیا۔ اس بارے میں ان عسکریت پسندوں نے فوری طور پر مزید کچھ نہیں بتایا ہے۔ اسرائیلی فوج نے بھی فوری طور پر ایسا کچھ نہیں کہا کہ اس گرنے والے ڈرون کی وجہ سے ان کی ٹیکنالوجی کے حماس کے ہاتھ لگنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
اس ڈرون طیارے کے گرنے کے تھوڑی ہی دیر بعد اسلامی جہاد موومنٹ کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے بمباری کر دی۔ جس کے نتیجے میں تین فلسطینی عسکریت پسند شہید ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے اس بمباری کو عسکریت پسندوں کی طرف سے مارٹر کے گولے فائر کرنے کا جواب قرار دیا ہے۔ اسرائیلی ترجمان نے کہا '' دہشت گردوں کو علم ہونا چاہیے کہ جب وہ جارحیت کریں گے تو اس کی قیمت بھی ادا کرنا پڑے گی۔''
دریں اثنا منگل کے روز رات گئے غزہ کے ایک مکان میں بارودی دھماکے کے باعث تین افراد جاں بحق اور چار زخمی ہو گئے ہیں۔ دھماکے کی وجہ بارود کی ''مس ہینڈلنگ'' بتائی گئی ہے۔ ایک سکیورٹی ذمہ دار کے مطابق جاں بحق ہونے والے تینوں افراد حماس سے وابستہ تھے۔ اسرائیلی فوجی ترجمان نے اس واقعے سے لا تعلقی ظاہر کی ہے۔